Tuesday, January 31, 2023

الیکشن






سیاست میں گالم گلوچ،کھینچا تانی،ہارس ٹرہڈنگ دھرنے،دھڑےبندیاں بڑی عام سی بات ہے۔افسوس سب کھیل تماشے میں بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کا نوالہ بنتی ہی۔غریب عوام کی بلی تو چڑھتی ہی آئی ہے اب کوئی حلقہ بھی محفوظ نہیں ۔کبھی ہم کسی صحافی کو گولی لگتے دیکھتے ھیں اور کہیں کوئی کچلا جاتا ھے۔کبھی کسی سیاستدان کو گولی لگتی ہے اور کبھی کوئی راہ چلتے جلسوں میں مارا جاتا ہے۔کسی کو کسی کی پرواہ نہیں۔عجب بے حسی کا دور ہے۔سب کو اپنی اپنی پڑی ہے۔نفسا نفسی کے اس دور میں قیامت کا سماں نظر آتا ہے۔امیر امیر سے امیر تر اور غریب غریب سے غریب تر ہوتا جاتا ہےایسی فضا قائم کر دی گئی ہے کہ ہر شخص ہر وقت کسی نہ کسی پریشانی کا شکار ہے۔لگتا ہے ہر کوئی ڈپریشن کا مریض بن چکا ہے اس ساری صورتحال کا زمہ داربھاری دماغوں کے ہلکی سوچ رکھنے والے سیاستدان  ہیں

غریب ملک میں جہاں لوگ بھوک سے مر رہے ہوں اور ہر پڑھے لکھے نوجوان کو اپنا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہواور حاکم اقتدار کے حصول کے لیےتمام اداروں کے ہاتھوں میں عوام اور قوانین کو تگنی کا ناچ نچا رہے ہوں جہاں کوہی اپنی گرفتاری کے انتظار ہے کہ کب گرفتار ہو اور عوام میں ہیرو بنے تو کہیں کوہی کسی کی وڈیو کے وائرل ہونے کے انتظار میں ہے جو کسی کی بدنامی کا باعث بنے،اسمبلیوں میں کرسی کرسی کا کھیل کھیلا جا رھا ہو اور کبھی کرسی ان سب کا کھیل تماشہ بناتی ہو وہاں کے نوجواں سے کیا امید کی جا سکتی ہے۔عوام ہر بار ایک نئے لیڈر کے انتظار میں رہتے ہیں جو ان کے حالات کو بہتر بنا سکےاور یہی مفادپرست اور لالچی لوگ ایسے وقت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عوامی حلقوں میں پہنچ جاتے ہیں اور لوگوں کے ضمیر خریدنے  میں کامیاب ہو جاتی ہیں۔آج پھر نئے الیکشن کی آوازیں   بلند ہو رہی ہین۔ جدا بہتر جانتا ہے کہ اب ہمارا نیا آنے والا حکمران کون ہو گا ڈالر کی اونچی  اڑان نے عوام کو مفلوج کر دیا ہےا


DRUG ADDICTION

  کسی بھی بیماری کے لیے ہم ادویات کا استعمال کرتے ہیں یہ ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو کسی کی جسمانی یا نفسیاتی تبدیلے کا باعث بنتے ہیں۔دہکھنے می...