Friday, August 13, 2021

14 AUGUST



 

کھلے آسمان تلے پر سکون فضا میں آزادانہ نقل و حرکت ایک آزاد ملک کے باشندے کی ہی خوش قسمتی ہو سکتی ھے۔ہمارا شمار بھی انہی خوش قسمت  لوگوں میں ھوتا ھے جو اپنا یوم آزادی بھرپور طریقے سے منا سکتے ہیں۔ہر سال کی طرح اس سال بھی جگہ جگہ پرچم لہرائے جایئں گے۔پرچم کے رنگ کے لباس زیب تن کئے جائیں گے۔اس ملک کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے اسلاف نے جو قربانیاں دی ھیں ان کا حساب چکانا ناممکن ہے۔اسلام کے نام پر قائم ہونے والے اس ملک کے قیام کی خوشی میں لاکھوں  مسلمان اپنا سب کچھ چھوڑ کر پاکستان کی طرف روانہ ہوئے۔دنیا میں اتنی بڑی ہجرت کا واقعہ کہیں رونما نھیں ہوا تھا۔دشمن نے اس نومولود ملک کو اپاہج کرنے کے لئے ہر حربہ استعمال کیا تا کہ دوبارہ انڈیا کا حصہ بنایا جا سکے۔قائد اعظم کی قائدانہ صلاحیتوں اور سیاسی بصیرت کے باعث کے باعث دشمن اپنے ناپاک ارادوں میں کامیاب تو نہ ہو سکا لیکن ایسے بیج بو گیا جو آج تک موجود ھیں۔جن میں سب سے بڑا مسلہ کشمیر کا مسلہ ھے۔جو برطانوی قانون دان سر ریڈ کلف نے لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے دباؤ میں آ کر علاقوں کی  غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے آج تک حل نہیں ہو سکا 

            دشمن نے چالیں چلنےاورھماری آزادی پر وار کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا لیکن اللہ کے کرم اور ہمارے جانباز مجاہدوں کی بدولت ہمیشہ منہ کی کھانی پڑی۔دشمن جب بھی کامیاب ہوا اس میں اپنوں کی غداری،ذاتی مفادات اور اقتدار کی ہوس اہم پہلو رہے ہیں۔بد قسمتی سے با صلاحیت اور مخلص قیادت کا فقدان رہا ہے۔ اور اگر کوی ایسا شخص قیادت سنبھال لے تو اس کی آ نکھوں پر لالچ اور ہوس کی پٹی باندھ دی جاتی ہے وہ لالچ میں آ کر ملکی مفاد پر ذاتی مفاد کو ترجیح دیتا ہے یا دوسری صورت میں اس کو راستے سے ہی ہٹا دیا جاتا ہے۔بد قسمتی یہ ہے کہ یہ حکمران ملکی آزادی عظمت و حرمت کو گروی رکھ کر دنیا کے آ گے ہاتھ پھیلاتے اور اقتدار کے لیے لڑتے نظر آ تے ہیں



مخلص قیادت  قوموں کو بنانے اور سنوارنے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے جس کی زندہ مثال چین میں ماؤزے تنگ کی ہے۔بد قسمتی سے پاکستان اچھی قیادت سے اکثر محروم ہی رہا ہے۔کافی عرصہ آمرانہ دور کی وجہ سے جمہوریت کو فروغ ھی نہیں مل سکا اور جو دور جمہوریت کا آیا وہ مطلبی لوگوں کی نظر ھو گیا۔آج تک بھی دھاندلی چوری کے الزامات کی بارش ہوتی رہتی ہے۔ہر صاحب حیثیت حزب مخالف کو چور اور نا اہل کہتا ھے۔انتخابات کا کھیل کھیلا جاتا ہے۔عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنے اثاثہ جات کی ترقی کے لیے مکمل تگ و دو کی جاتی ہے۔عوام کو تصویر کا ایک رخ دکھا کر ان کی معصومیت کا اس طرح مذاق اڑایا جاتا ھےکہ وہ اپنی ساده لوحی کی وجہ سے تصویر کا دوسرا رخ دیکھ ھی نہیں پاتے اور اپنے ملک پر مر مٹنے والے غیور عوام اپنی ہی حق رائے دہی سے اپنے ملک کے دشمنوں کو چن لیتے ہیں۔

ملک کی آزادی بہت بڑی نعمت ھے آزاد ریاستیں اپنے معاشی سیاسی،معاشرتی،اقتصادی نیز ہر پہلو میں آزاد ہوتی ھیں۔آزادی کا جشن منانا زندہ قوموں  کی پہچان ہے لیکن اس جشن میں اپنے پرچم کی توہین کرنا دنیا کو منفی پیغام دینے کے مترادف ھے۔۔ہم اکثر جشن منانے کے جوش میں اپنے پرچم اپنے
پیروں تلے روند دیتے ہیں۔

ہم اس کی اہمیت کا اندازہ ہی نہیں کر پاتے کہ یہ ھماری آزادی کی پہچان نہیں بلکہ ہماری پہچان ہی اس سے ہے۔ خدا ہمارےملک کو معاشی ،سیاسی،اقتصادی، معاشرتی خواہ ہر اعتبار سے ترقی عطا فرمائے آمین!






No comments:

Post a Comment

DRUG ADDICTION

  کسی بھی بیماری کے لیے ہم ادویات کا استعمال کرتے ہیں یہ ایسے کیمیکل ہوتے ہیں جو کسی کی جسمانی یا نفسیاتی تبدیلے کا باعث بنتے ہیں۔دہکھنے می...